پرانے ﻭﻗﺘﻮﮞ ﻣﯿﮟ وکیل ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﯾﮩﻮﺩﯼ ﺳﮯ ﮐﻨﻮﺍﮞ ﺧﺮﯾﺪ لیا
ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺩﻥ ﺑﺎﺯﺍﺭ ﻣﯿﮟ ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ ﯾﮩﻮﺩﯼ ﻧﮯ ﺁﻭﺍﺯ ﺩﯾﮑﺮ ﺑﻼ ﻟﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ : وکیل ﺻﺎﺣﺐ، ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﮐﻨﻮﺍﮞ ﺑﯿﭽﺎ ﮨﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﭘﺎﻧﯽ ﻧﮩﯿﮟ۔ ﺍﮔﺮ ﺁﭖ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﻨﻮﯾﮟ ﮐﺎ ﭘﺎﻧﯽ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﯿﺎ ﺗﻮ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﯿﺴﮯ ﺩﯾﻨا ہونگے
وکیل ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ : ﯾﺎﺭ، ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﮐﻞ ﺳﮯ ﺧﻮﺩ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺁﺝ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﭘﺎﺱ ﺁﻧﺎ ﮨﯽ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﺗﮭﺎ۔ ﯾﮧ ﺗﻢ ﻧﮯ ﮐﯿﺎ ﻣﺠﮭﮯ ﮐﻨﻮﺍﮞ ﺑﯿﭻ ﮐﺮ ﭘﮭﻨﺴﺎ ﺩﯾﺎ ﮨﮯ..؟
ﺍﺏ ﯾﺎ ﺗﻮ ﺟﻠﺪﯼ ﺳﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﮐﻨﻮﯾﮟ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﺎ ﭘﺎﻧﯽ ﻧﮑﺎﻝ ﮐﺮ ﻣﺠﮭﮯ ﮐﻨﻮﺍﮞ ﺧﺎﻟﯽ ﮐﺮ ﺩﻭ، ﻭﺭﻧﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﮐﻨﻮﯾﮟ ﻣﯿﮟ ﭘﺎﻧﯽ ﺭﮐﮭﻨﮯ ﮐﺎ ﮐﺮﺍﯾﮧ ﺩﯾﺎ ﮐﺮو
----------
Heart Touching Islamic Stories and Urdu Fun Urdu Quotes
سعودی عرب کے خوبصورت شہر ابھاء میں ایک لڑکی کی شادی تھی، مغرب کی نماز کے بعد اسکا میک اپ وغیرہ کیا گیا، جیسا کہ دلہن کو سجایا جاتا ہے۔ اسی اثنا میں اس لڑکی نے عشاء کی اذان سنی، اس نے نیچے جانے سے پہلے عشاء کی نماز پڑھنا مناسب سمجھا۔ لڑکی نے اپنی ماں سے کہا کہ :
" میں وضو کر کے نماز پڑھنے لگی ہو ...! "
تو لڑکی کی ماں حیرت سے اسے دیکھتے ہوئے بولی :
" کیا تم پاگل ہو ...؟ "
" مہمان تمہیں دیکھنے کے لیے انتظار کر رہے ہیں اور تمہارے میک اپ اور بناؤ سنگار کا کیا ہو گا ...؟ "
" یہ تو سارا پانی سے دھل جائے گا میں تمہاری ماں ہوں اور تمہیں نماز نہ پڑھنے کا حکم دیتی ہوں ...! "
اور کہا :
" واللہ اگر تم نے ابھی وضو کیا تو میں تم سے ناراض ہو جاؤں گی ...! "
بیٹی نے کہا :
" اللہ کی قسم میں یہاں سے تب تک نہ جاؤں گی جب تک نماز ادا نہ کر لوں، میں کسی کو خوش کرنے کے لیے اپنے اللہ کی نافرمانی نہیں کر سکتی ...! "
اسکی ماں نے کہا :
" مہمان تمہیں میک اپ کے بغیر دیکھ کر کیا کہیں گے ...؟ "
" وہ تمہارا مذاق اڑائیں گے اور تم کسی کو بھی اچھی نہیں لگو گی ...! "
لڑکی ماں کی بات سن کر مسکراتے ہوئے بولی :
" آپ اس لیے پریشان ہو رہی ہو کہ میں لوگوں کی نظر میں خوبصورت نہیں لگوں گی، لیکن میں تو اپنے پیدا کرنے والے کی نظر میں خوبصورت بننا چاہتی ہوں ...! "
لڑکی نے وضو کیا جس کی وجہ سے اسکا سارا میک اتر گیا لیکن اسے میک اپ خراب ہونے کا کوئی افسوس نہیں تھا اور نہ ہی لوگوں کے اچھا برا کہنے کا کوئی خیال تھا کیوں کہ اسے لوگوں سے زیادہ اپنے اللہ سبحانہُ و تعالی کے سامنے سرخرو ہونا تھا ...!
اس نے نماز شروع کی اور حالت سجدہ میں وہ لطف پایا جو بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتا ہے، اسے تو پتا بھی نہیں تھا کہ یہ اسکی زندگی کا آخری سجدہ ہو گا ...!
جی ہاں ...!
میرے محترم و مکرم قارئین کرام وہ لڑکی حالت سجدہ میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملی۔ کیا خوبصورت اور عظیم اختتام تھا ...!
وہ اللہ کو قریب کرنا چاہتی تھی اللہ عزوجل نے اُسے اس حالت سجدہ میں اپنے قریب کیا جہاں ہر مسلمان اللہ کے قریب ہوتا ہے ...!
اگر آپ میں سے کوئی اس لڑکی کی جگہ ہوتا تو کیا کرتا ...؟
نہایت معذرت کے ساتھ، یقیناً نماز کو ہی چھوڑا جاتا، جبکہ زندگی کا ایک منٹ کا بھی بھروسہ نہیں ہے ...!
اگر میں اور آپ اللہ کو راضی کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلی فرمانبرداری اسی کی ہے، دنیا کے کاموں کا بھی انکار نہیں کیا جا سکتا، پر دنیاوی کاموں کے لیے اللہ کو (جس نے پیدا کیا اور مارے گا اور پھر دوبارہ زندہ کرے گا) بھول جانا سب سے بڑی بیوقوفی ہے ...!
دوستوں چلتے، چلتے ہمیشہ کی طرح وہ ہی ایک آخری بات عرض کرتا چلوں کے اگر کبھی کوئی ویڈیو، قول، واقعہ، کہانی یا تحریر وغیرہ اچھی لگا کرئے تو مطالعہ کے بعد مزید تھوڑی سے زحمت فرما کر اپنے دوستوں سے بھی شئیر کر لیا کیجئے۔
----------------
حضرت عمر بن خطابؓ خلافت سنبھالنے کے بعد بیت المال میں آئے تو لوگوں سے پوچھا کہ :
" حضرت ابوبکر ؓ کیا، کیا کیا کرتے تھے، تو لوگوں نے بتایا کہ :
" وہ نماز سے فارغ ہو کر کھانے کا تھوڑا سا سامان لے کر ایک طرف کو نکل جایا کرتے تھے ...! "
آپ نے پوچھا کہ کہاں جاتے تھے :
" لوگوں نے بتایا ک یہ نہیں پتا بس اس طرف کو نکل جاتے تھے ...! "
آپؓ نے کھانے کا سامان لیا اور اس طرف کو نکل گے لوگوں سے پوچھتے ہوئے کہ :
" حضرت ابوبکر ؓ کس جگہ جاتے تھے پتہ چلتے چلتے ایک جھونپڑی تک پہنچ گئے وہاں جا کر دیکھا کہ ایک بوڑھا آدمی دونوں آنکھوں سے آندھا ہے اور اسکے منہ پر پھالکے بنے ہوئے ہیں اس نے جب کسی کے آنے کی آواز سنی تو بڑے غصے میں بولا کہ پچھلے تین دن سے کہاں چلے گئے تھے تم ...؟ "
آپؓ خاموش رہے اور اس کو کھانا کھلانا شروع کیا تو اس نے غصے سے کہا کہ :
" کیا بات ہے ایک تو تین دن بعد آئے ہو اور کھانا کھلانے کا طریقہ بھی بھول گئے ہو ...؟ "
آپؓ نے جب یہ سنا تو رونے لگے اور اسے بتایا کہ :
" میں عمرؓ ہوں اور وہ جو آپ کو کھانا کھلاتے تھے، وہ مسلمانوں کے خلیفہ ابوبکر ؓ تھے، اور وہ وفات پا چکے ہیں ...! "
جب اس بوڑھے نے یہ بات سنی تو کھڑا ہو گیا اور کہا کہ :
" اے عمر ؓ مجھے کلمہ پڑھا کر مسلمان کر دیں۔ پچھلے دو سال سے وہ آدمی روز میرے پاس آتا اور کھانا کھلاتا رہا ایک دن بھی اس نے مجھے نہیں بتایا کہ میں کون ہوں ...! "
میرے محترم و مکرم قارئین کرام ایسے اچھے اخلاق والے تھے وہ ابو بکر ؓ ۔اور ایسے ہی اچھے اخلاق کا درس دیتا ہے ہمیں ہمارا یہ دین اسلام ۔ دعا ہے اللہ مجھ گناہ گار و سیاہ کار سمیت ہم سب مسلمانان عالم کو اچھے اخلاق پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے ...!
دوستو چلتے چلتے ایک لاسٹ گزارش
اچھے واقعات جن کو پڑھ کر آپ کی سوچ میں فرق آئے ان واقعات کو اپنے دوستوں میں نہ سہی کم از کم اپنی وال یا گروپس میں ہی شئیر کر لیا کریں کیا پتہ کسی کی سوچ کس لمحے بدل جائے۔
Heart Touching Islamic Stories and Urdu Fun Urdu Quotes
Reviewed by Techno Help
on
October 20, 2017
Rating:
No comments: